Khawab Main Jolaha Dekhna
خواب میں جولاہا دیکھنا
Khawab Main Jolaha Dekhna Find Dream meaning of Khawab Main Jolaha Dekhna and other dreams in Urdu. Dream Interpretation & Meaning in Urdu. Read answers by islamic scholars and Muslim mufti. Answers taken by Hadees Sharif as well. Read Khawab Main Jolaha Dekhna meaning according to Khwab Nama and Islamic Dreams Dictionary. khwab ki tabeer bataye,
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں جولاہا مرد مسافر یا قاصد ہے جو جہاں میں گھومتا ہے ۔ اگر دیکھے کہ جوہالا کپڑا بنتا ہے ۔ تو دلیل ہے کہ اس کا کسی کے ساتھ دنگا فساد ہو گا ۔ کیونکہ کپڑا بننے کی تاویل لڑائی جھگڑا ہے ۔
The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said, “The person who is traveling in the dream is a traveler or a messenger who travels.” If you see a jewelery cloth. So it is argued that it will be corrupt with anyone. Because the fight to become a fabric is a fight. khwab ki tabeer in hindi,
Recent Posts:
اچھا خواب نعمتِ خدا وندی
حضورﷺ نے ارشاد فرمایا ” بشارتوں کے سوا کوئی چیز باقی نہیں رہی ۔ صحابہ نے عرض کیا ےیا رسولاللہ بشارتوں سے کیا مراد ہے آپ نے فرمایا سچا خواب ۔(صحیح بخاری عن ابی ھریرہ) بخاری ومسلم کی متفق علیہ حدیث ہے آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سچا خواب نبوت کا چھیاسواں حصہ ہے ۔
اس حدیث شریف معلوم ہوا کہ سچا خواب رویائے صالحہ علوم نبوت کا ایک جزو ہے اور علم نبوت باقی ہے گو انبیاءکرام کی آمد کا سلسلہ موقوف ہوچکا دوسرے لفظوں میں سچا خواب علوم نبوی کا عکس ہے۔
خواب کی اقسا م
امام محمد بن سیرین ارشاد فرماتے ہیں کہ خواب تین قسم کے ہوتے ہیں ۔
- 1- مبشرات خداوندی –
2- تخویفِ شیطان) شیطان کے زیرِ اثر ) –
3- حدیثِ نفس یعنی ذہنی اور دماغی خیلات کا عکس –
اس تقسیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواب کے تمام اقسام صحیح قابلِ تعبیر اوردر خوراعتناء نہیں ہوتے تعبیر اور اعتبار کے لائق وہی خواب ہوتے ہیں جو حق تعالیٰ کی طرف سے بشارت اور اعلام پر مبنی ہوں۔
علم تعبیر کے چھ مشہور امام |
-علم تعبیر میں درج ذیل چھ آئمہ کرام کے اقوال کے بطور سند پیش کیا جاتا ہے
|
تعبیر بیان کرنے کیلئے ضروری علوم |
چنانچہ ایسے علماء ہے تعبیر بیان کرنے کے اہل ہیں جو ان علوم کے ماہر اور متقی پرہیزگار ہوں ۔ |
No comments:
Post a Comment